how ISI captured Raja Rizwan ?
In every country where there are army officers who sacrifice their lives for their country, there are also some traitors. Who does not shy away from harming their country for a few bucks?
Today we will tell you about the traitorous brigadier general Raja Rizwan who traded his country's infallibility for a few bucks.
How did Brigadier General Rizwan get involved with India's intelligence agency RAW? And tell Pakistan's secret to India's agency?, And how did the anonymous heroes of ISI catch this traitor?
So let's explain in detail.
Raja Rizwan held several senior positions in the Pakistan Army. After retiring from the Army, he lived in Islamabad. Pakistan's intelligence agencies had been keeping an eye on Raja Rizwan even before his retirement.
Brigadier General Rizwan, 2009 to 212, remained in the major European countries as a military attache.
At the same time, he came in contact with the Indian intelligence agency RAW.
According to sources, Raja Rizwan had made a deal with the Indian secret agency inside Germany for the secret of the country. The ISI was aware of the deal. And now the real purpose of ISI was to capture the whole group that had met with Raja Rizwan. And so it happened.
One night on October 10, 2018, when Raja Rizwan was going to visit a friend with his driver, he was taken into custody by ISI from Islamabad.No one knew where Raja Rizwan suddenly went except ISI.
When Brigadier Rizwan did not return home after several days, his son Ali Rizwan filed a petition in the Islamabad High Court. And told since the night of October 10, my father has been missing.
A statement was issued by the Ministry of Defense on November 10, 2018, after an inquiry in the High Court. That action is being taken against Raja Rizwan for leaking national secrets. It was further stated that Raja Rajwan will also be tried for court-martial in the name of being an army officer.
Raja Rizwan was then formally tried and, after presenting all the evidence, was hanged by Raja Rizwan.
According to military sources, Raja Rizwan's secrets told to India did not harm Pakistan.
ہر ملک میں جہاں اپنے ملک کے لئے اپنی جان قربان کرنے والے آرمی آفیسرز ہوتے ہیں وہی کچھ غدار بھی مو جود ہو تے ہیں۔جو چند پیسوں کے لئے اپنے ملک کو نقصان پہنچانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔آج ہم ایسے ہی غدار بریگیڈ ئیر راجہ رظوان کے بارے مٰن بتائینگے جس نے چند پیسوں کے لئے اپنے ملک پاکستان کی عصمت کا سودا کیا تھا۔
بریگیڈئیر رظوان کیسے بھا رت کی خفیہ ایجنسی کے ساتھ ملا؟ اور پاکستان کے خفیہ راز انڈیا کی ایجنسی کو بتائے ؟ اورپر کیسے آئی ایس آئی کے گمنام ہیروز نے کس طرح اس غدار کو پکڑا ؟تو چلیئے تفصیل سے بتاتے ہیں۔راجہ رضوان پاکستان آرمی کے کئی بڑے عہدو پر تعینات رہا۔اور آرمی سے ریڈئیرڈ ہونے کے بعد اسلام آباد میں رہا ئش پزیر تھا۔پاکستان کی خفیہ ایجنسیس نے راجہ رضوان کی ریڈئیر نمنٹ سےپہلے ہی ان پر نظر رکھی ہوی تھی۔بریگڈیئر رضوان ۲۰۰۹ سے ۲۰۱۲ تک ملٹری آتاشی کے طور پر اہم یورمین مما لک میں رہے۔اور اسی دوران ان کا رابطہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را سے ہوا۔
ذرائع کے مطابق راجہ رضوان نے جرمنی کے اندر بھارتی خفیہ ایجنسی سے ملکی رازو کا سودا کیا تھا۔اور بھاری رقم کے لئے ملکی راز بھارتی ایجنسی کو بتا ئے۔آئی ایس آئی کو اس ڈیل کی اطلاع تھی۔اور اب آئی آیس آئی کا اصل مقصد راجہ رضوان کے ساتھ ملے ہوئے پورے گروہ کو جان کر سب کو پکڑ نا تھا۔اور پر ہوا بھی ایسا ہی۔راجہ رضوان کے ساتھ اسکے ملے ہوے باقی سارے گرہ کو بھی پکڑ لیا گیا۔فوجی ذ رائع کے مطابق راجہ رضوان کے بھارت کو بتائے گئے رازوں سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔اس ڈیل کے بعد آئی ایس آئی نے راجہ رضوان کے اوپر نگرانی مزید سخت کردی اور انکو پکڑنے کے بعد وہی سزا دی گئی، جو ایک غدار کو دی جا تی ہے۔
دس اکتوبر ۲۰۱۸ کی ایک رات جب راجہ رضوان اپنے ڈرایئور کے ساتھ ایک دوست کو ملنے جارہےتھے ۔تو اسلام آباد سے انہیں آئی ایس آئی نے اپنی حراست میں لے لیا۔کوئی نہیں جانتا تھا کہ راجہ رضوان اچانک کہاں گئےآئی ایس آئی کے علاوہ۔جب کافی دن گزرنے کے بعد بریگیڈئیر رضوان گھر نہ پہنچے تو انکے بیٹے علی رضوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کی۔ اور لکھاکہ دس اکتوبر کی رات سے میر ے والدغائب ہے۔
ہائی کورٹ میں سما عت ہوئی تو تفتیش کے بعد ۱۵ نومبر ۲۰۱۸ کہ وزارت دفاع کی طرف سے بیان دیا گیا۔ کہ راجہ رضوان کے خلاف ملکی خفیہ راز بھیچنے پر کاروائی کی جا رہی ہیں۔اوربیان مزید کہا گیا،کہ آرمی آفیسر ہونے کی حیشیت سے کورٹ مارشل کرنے کا بھی مقدمہ بھی راجہ رجوان کے اوپر کیا جائےگا۔اسکے بعد راجہ رضوان پر آفیشیلی طریقے سے مقدمہ چلایا گیا اور تما م شبوتوں کو پیش کرتے ہوئے گنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے پھانسی دی گئی۔
Post a Comment